پٹنہ،12؍جولائی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )جے ڈی یو کے الٹی میٹم کے بعد پہلی بار اپنی خاموشی توڑتے ہوئے آر جے ڈی لیڈر اور نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے کہا ہے کہ مجھ پر ایف آئی آر سیاسی سازش ہے،یہ مہاگٹھ بندھن کو توڑنے کی کوشش ہے،مجھے پسماندہ ہونے کی سزا دی جا رہی ہے۔لالو یادو کے خاندان پر چھاپہ ماری کے بعد ریاستی حکومت کی کابینہ میٹنگ میں حصہ لینے پہنچے تیجسوی یادو نے بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ یہ 28سال کے نوجوان سے ڈرتے ہیں اور سوالیہ لہجے میں پوچھا کہ جن الزامات کی بات اپوزیشن کہہ رہا ہے ،اس وقت ان کی عمر 13-14سال تھی،ایسے میں کیا 13-14سال کی عمر میں گھوٹالہ کریں گے؟انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اس مسئلے پر نہیں جھکے گی اور ضرورت پڑنے پر عوام کے درمیان جائیں گے۔منگل کو جے ڈی یو کی جانب سے تیجسوی یادو کو چار دن کے اندر اپنے اوپر لگے الزامات پر صفائی دینے کے الٹی میٹم کے درمیان ریاستی حکومت کی بدھ کو اہم کابینہ میٹنگ ہو رہی ہے۔
لالو یادو کے خاندان پر چھاپہ ماری کے بعد یہ پہلی کابینہ میٹنگ ہے،اس میٹنگ میں نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو اور کابینی وزیر تیج پرتاپ یادو بھی شامل ہوئے ہیں۔حالانکہ جے ڈی یو کے الٹی میٹم کے بعد ہی مہاگٹھ بندھن کے مستقبل پر سوال کھڑے ہوگئے ہیں،اس سے پہلے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے منگل کو اپنی خاموشی توڑتے ہوئے صاف کیا کہ وہ اتحادی لالو یادو اور ان کے بیٹے تیجسوی یادو سے کیا چاہتے ہیں۔
تیجسوی یادو بہار حکومت میں نمبر دو کی حیثیت رکھتے ہیں۔پارٹی رہنماؤں کے میٹنگ کے بعد جے ڈی یو پارٹی کے ترجمان نیرج کمار نے وزیر اعلی نتیش کمار کی منشا کو سامنے رکھتے ہوئے کہاکہ وہ لوگ جو بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں، انہیں عوام کا سامنا کرنا چاہیے اور اپنے آپ کو بے داغ ثابت کرنا چاہیے ،ہم پر اعتماد ہیں کہ وہ ایسا کریں گے۔حالانکہ جے ڈی یو نے تیجسوی یادو کو نائب وزیر اعلی کا عہدہ چھوڑنے کے لیے کوئی دباؤ تو نہیں ڈالا، لیکن بہت سخت پیغام ضرور دیا۔پارٹی نے کہا کہ تیجسوی کو اپنے اوپر لگے بدعنوانی کے الزامات کے بارے میں صفائی دینی ہوگی ورنہ انہیں حکومت سے استعفی دینا چاہیے ۔اگرچہ آر جے ڈی نے اس پر اپنے موقف کو واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی صورت میں تیجسوی کے استعفی کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔